کسے خبر کہ یہ اک دن کدھر کو لے جائے
لہو کی موج جو سر میں اچھلتی رہتی ہے
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے